میری اور دین اسلام کی مثال

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ حضور اقدس ﷺ کا ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ میری اور اس دین کی مثال جس کو دیکر اللہ تعالیٰ نے مجھے بھیجا ہے اس آدمی جیسی ہے جو اپنی قوم کےپاس آیا اور کہا کہ اے میری قوم! میں نے اپنی آنکھوں سے (دشمن کے بڑے) لشکر کو (تمہاری طرف آتے ہوئے) دیکھا ہے، میں تم کو بے غرض ہوکر ڈرا رہا ہوں لہٰذا (یہاں سے بھاگنے میں) جلدی کرو جلدی کرو، چنانچہ اس کی قوم میں سے کچھ لوگوں نے اس کی بات مان لی اور سرِ شام چل دیئے اور آرام سے چلتے رہے اور وہ تو بچ گئے اور اس قوم میں سے کچھ لوگوں نے اسے جھوٹا سمجھا اور وہیں ٹھہرے رہے تو دشمن کے لشکر نے ان پر صبح صبح حملہ کرکے ہلاک کردیا اور ان کو بالکل ختم کردیا۔ یہ مثال ہے ان لوگوں کی جنھوں نے میری بات مانی اور جو دینِ حق میں لے کر آیا اس پر عمل کیا اور ان لوگوں کی جنھوں نے میری نافرمانی کی اور جو دینِ حق لے کر میں آیا اس کو جھٹلایا۔

( بخاری و مسلم ۔ حیاۃ الصحابہؓ اردو، ج ۱، ص ۳۲)

No comments:

Post a Comment