حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کا گھرانہ بھی اہل بیت میں شامل ہے

مؤرخین و محدثین میں ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ، ابن منذر رحمۃ اللہ علیہ، ابن ابی حاتم رحمۃ اللہ علیہ، طبرانی رحمۃ اللہ علیہ، ابن مردویہ رحمۃ اللہ علیہ وغیرہم نے اُم المومنین حضرت امِ سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے، وہ فرماتی ہیں کہ آنحضرت ﷺ میرے گھر میں جائے استراحت پر تشریف فرما تھے۔ آپ ﷺ نے خیبر کی بنی ہوئی چادر زیب تن کی ہوئی تھی۔ اتنے میں حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ایک ہنڈیا لائیں جس میں خزیرہ (قیمہ اور آٹا پر مشتمل عرب کا ایک عمدہ کھانا) تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اپنے شوہر اور اپنے صاحبزادوں کو بلاؤ۔ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا نے انہیں بلایا۔ وہ ابھی تناول فرما ہی رہے تھے کہ آنحضرت ﷺ پر آیت تطہیر انما یرید اللہ لیذھب عنکم الرجس اھل البیت نازل ہوئی۔ آنحضرت ﷺ نے ان سب کو چادر میں ڈھانپ لیا اور دست مبارک باہر نکال کر آسمان کی طرف اٹھائے اور فرمایا:
’’اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں ان سے بھی پلیدی اور نجاست دور کر۔‘‘ 
ام المومنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے چادر اٹھا کر اپنا سر اندر داخل کیا اور عرض کی یا رسول اللہ ﷺ! میں بھی آپ کے ساتھ ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: تُو تو پہلے ہی بھلائی پر ہے۔ مطلب یہ ہوا کہ تم تو پہلے ہی اہل بیت میں داخل ہونے کہ وجہ سے (نجاست سے دوری والی) بھلائی پر ہو۔

(اہل بیت رضی اللہ عنہم کا مختصر تعارف، علامہ ضیاء الرحمٰن فاروقی، ص ۸)

No comments:

Post a Comment