ہمارے کرتوت

یمن میں ہماری جماعت گشت کر رہی تھی …تو کراچی کے ساتھی تھے عبدالرشید … وہ گشت میں بات کر رہے تھی… ایک بڑی دکان تھی تاجر کی… اس سے کہا کہ ہم آپ کے بھائی ہیں … پاکستان سے آئے ہیں… اس نے ایک دم گریبان سے پکڑلیا اور کہا… تم پاکستانی ہو اور پھر زور سے چھٹکا دیا… تو سارے گھبرا گئے کہ پتہ نہیں کیا چکر ہے؟ … اس کو گھسیٹتا ہوا پیچھے اسٹور میں لے گیا… پیچھے بہت بڑا اسٹور تھا… اس میں گھی کے کنستر لگے ہوئے تھے، کہنے لگا… یہ سارا گھی پاکستان سے آیا ہے… اس نے ایک کھولا اور الٹادیا… اتنا تھوڑا سا گھی باقی ساری مٹی بھر ہوئی تھی… اس پاکستانی نے پیسہ تو کمالیا لیکن یہ نہیں سوچا کہ اس کے ساتھ کتنے جہنم کے بچھو قبر میں آگئے۔

(مولانا طارق جمیل صاحب)

No comments:

Post a Comment